طرف سے تجویز کردہ سکواڈ میں تبدیلیوں کے خلاف اکثر مزاحمت کرتے تھے۔
قامی سپورٹس پلیٹ فارم پر انٹرویو کے دوران سابق سلیکٹر محمد وسیم نے کہا کہ سکواڈ میں تبدیلیوں کے حوالے سے بابراعظم کو سمجھانا بہت مشکل تھا کیوں کہ وہ ضدی تھے اور مزاحمت کرتے تھے، وہ چینجز قبول کرنے
کیلئے تیار نہیں ہوتے تھے۔
سابق سلیکٹر نے ایسے وقت میں انکشاف کیا ہے کہ جب قومی ٹیم ٹی20 ورلڈکپ 2024 کے پہلے راؤنڈر سے باہر ہوگئی تھی جس کے بعد کپتان بابراعظم کی کپتانی پر شدید تنقید کی زد میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹی20 ورلڈکپ دوران آل راؤنڈر عماد وسیم کی انجری چھپائی گئی، ہم ہمیشہ اعظم خان کے فٹنس لیول کے بارے میں بات کرتے ہیں لیکن عماد بھی اسی مسئلے کا شکار ہیں۔ انہیں اسی وجہ سے سکواڈ سے ڈراپ کیا گیا تھا کہ وہ اپنی فٹنس پر کام کرسکیں۔
محمد وسیم نے کہا کہ میں کسی کا نام نہیں لوں گا لیکن ٹیم میں 4 کوچز کی وجہ سے مختلف گروپس بن چکے ہیں جو کینسر کی شکل اختیار کررہے ہیں۔ اگر وہ سکواڈ کا حصہ ہیں تو پاکستان جیت نہیں سکتا، میں نے انہیں ٹیم سے ہٹانے کی کوشش کی لیکن ٹیم انتظامیہ نے انہیں واپس بلا لیا۔