12جولائی 2024میں کیا تھالیکن اب تک آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے اسلام آباد کی درخواست پر غور کو اپنے13ستمبرتک کے کیلنڈر میں غور کےلئے شامل نہیں کیا۔
وزارت خزانہ کے اخباری بیان کے مطابق وزیرخزانہ سینیٹرمحمد اورنگزیب نے سٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گلوبل ہیڈ کارپوریٹ اینڈ انویسٹمنٹ بینکنگ مسٹر سنیل کوشل سے ایک ورچوئل اجلاس منعقد کیا اور ان سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کو توسیع دینے کے حوالے سے گفتگو کی۔ اس اجلاس میں سٹینڈرڈ چارٹرڈ پاکستان کے سی ای او مسٹر ریحان شیخ، سیکرٹری خزانہ اور فنانس ڈویژن کے دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔
اس گفتگو کے دوران وزیر خزانہ نے پاکستان کی میکرواکنامک اشاریوں کے مثبت سفر کو نمایاں اور اقتصادی استحکام برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اظہار کیا۔
سینیٹر اورنگزیب نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ہماری حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ غیر ملی سرمایہ کاری کےلئے معاون ماحول پیدا کیاجائے تاکہ پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش اور سستا ملک رہے۔
ان مذاکرات میں توجہ حکومت پاکستان اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے مابین ممکنہ تعلق پر توجہ مرکوز کی گئی تھی بالخصوص انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ ، ڈیجیٹل بینکنگ اور پائیدارفنانسنگ کے حوالے سے بات کی گئی۔
مسٹرکوشل نے پاکستانی معیشت کے آﺅٹ لک پر اعتماد کااظہار کیا اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کی پاکستان کے ساتھ طویل مدتی کمٹمنٹ کا اظہار کیا۔