اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر دانیال چودھری نے کہا ہے کہ آئین میں لوگوں کا تحفظ سب سے پہلے ہے۔
بیرسٹر دانیال چودھری نے پارلیمنٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سینیٹ کے بل کو نیشنل اسمبلی میں پیش کیا، پیش کرتے وقت اپوزیشن نے شور شرابا کیا، اپوزیشن نے اس بل کو جمہوریت کے خلاف بل قرار دیا ہے، پر امن احتجاج کے حوالے سے جو بل پیش ہوا وہ اس وقت کی ضرورت ہے، میں آپ سے پوچھتا ہوں کہ کیا یہ بل آج کے وقت کے ضرورت نہیں؟
انہوں نے کہا کہ کچھ دن قبل ایک کرکٹ ٹیم پاکستان آئی تھی، کرکٹ ٹیم کو یہاں لانے کا مقصد ٹکٹ بھیجنا نہیں تھا، جب آپ کھلاڑیوں کو ایک ہوٹل میں بند کردیں تو وہ کیا پیغام لے کر جائیں گے؟
ان کا کہنا تھا کہ کچھ دن قبل بزنس مین یہاں آئے تھے انہیں بتایا گیا آپ 12 گھنٹے ہوٹل سے باہر نہیں نکل سکتے، وہ فلائٹ بک کرکے کراچی سے واپس اپنے ملک چلے گئے، جب حالات ایسے ہونگے تو کوئی بزنس کرنے یہاں نہیں آئے گا۔
بیرسٹر دانیال چودھری نے کہا کہ کوئی ٹیم پاکستان آتی ہے تو ہم اسلام آباد کو سیل کر دیتے ہیں، کیا یہی امیج بتانا ہے پاکستان کا؟ اس بل کے پیچھے پاکستان کو پر امن بنانا ہے۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہو سکتا کہ کوئی بھی جتھا آئے اور پاکستان کو بند کر دے، اس بل میں ہم نے کسی کو احتجاج سے نہیں روکا، سنگ جانی میں جائیں اور جلسے اور احتجاج کریں لیکن اسلام آباد کو بند نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی سنگجانی میں جلسہ کرے لیکن اسلام آباد بند نہ کرے، کوئی بھی جماعت اسلام آباد کو بند نہیں کرسکتی، سات دن کے نوٹس پر احتجاج کی اجازت ہوگی، چائنہ کا وزیراعظم آرہا ہوں اور آپ ڈی چوک بند کرے یہ نہیں ہوسکتا، پارلیمان کے سامنے بل کو رکھا تو اکثریت نے اس کی حمایت کردی، ہم اس چیز کی اجازت نہیں دیں گے چائنہ کا کوئی وفد آئے اور آپ اسلام آباد دکن بند کر دیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئین میں لوگوں کا تحفظ سب سے پہلے ہے، ہم نے جلسے اور احتجاج کے لئے وقت، جگہ اور کاز بتا دی ہے وہاں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کریں۔