اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر کاکہنا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کے اقدامات سے مطمئن نہیں۔
دنیا نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کے باہر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور اسد قیصرنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں آئینی حکومت نہیں ہے ، یہ حکومت جعلی مینڈیٹ پر قائم ہے، ایسی کوئی مثال نہیں ملے گی کہ پارلیمنٹ کی حدود سے پارلیمنٹیرینز کو گرفتار کیا جائے، اس سے پتہ چلتا ہے ملک میں آئین و قانون کی کوئی حیثیت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلسہ ہوا تو فٹا فٹ قانون بن گیا کہ 7بجے ختم کرنا ہے، وزیراعلیٰ کے پی سے کل بات کی ہے انہوں نے کہا ہے ان کا اشارہ کسی خاتون کی طرف نہیں عہدے کی طرف تھا، انہوں نے کہا ہے کہ ڈیمانڈ کررہا تھا کہ ہم جب آئیں گے تو آئیں گے۔
اس موقع پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہاکہ نقل کیلئے عقل بھی چاہئے ہوتی ہے، آئین کا آرٹیکل 7پڑھیں، ہم لوگ منتخب نمائندگان ریاست ہیں، بات ہوتی ہے 9مئی کی، 9مئی تو بہانہ تھا نشانہ بانی پی ٹی آئی تھا، 9مئی کا بہانہ 8فروری کو زمین بوس ہوگا۔
ان کاکہنا تھا کہ 9ستمبر کو پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا،آئین وقانون کی دھجیاں اڑائی گئیں، ہمارے ایم این ایز کو پارلیمنٹ کی حدود سے گرفتار کرکے لے گئے، ہم گرفتاریوں پر شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، میرا شکوہ سپیکر ایاز صادق سے بھی ہے، سپیکر صاحب کہہ رہے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر کروں گا۔
عمرایوب نے کہاکہ ہماری ڈیمانڈ ہے آپ انٹیلی جنس اداروں کے ڈائریکٹرز کے خلاف ایف آئی آر کریں، آپ نے کسی پولیس اے ایس آئی کے خلاف ایف آئی آر کی تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، موجودہ حکومت ہوش و حواس کھو بیٹھی ہے، ہمارے دو تاریخی جلسے ہوئے،لاکھوں لوگ آئے، لوگوں کو معلوم ہے بانی پی ٹی آئی کا طوطی بولتا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم کھڑے تھے ، ہیں اور رہیں گے، فوری الیکشن کرائیں،ملک میں مہنگائی اور افراتفری ہے، ملکی حالات کو صرف ایک شخص ٹھیک کرسکتا ہے جس کا نام بانی پی ٹی آئی ہے، ہم وزیراعلیٰ کے پی کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔