واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکا کے سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے چینی ریسرچ انسٹیٹیوٹ اور متعددکمپنیوں پر پاکستان کے جوہری میزائل پروگرام کو مواد فراہم کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے پابندیاں عائد کردیں۔
رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے ایک بیان میں الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بیجنگ ریسرچ انسٹیٹیوٹ آف آٹومیشن فار مشین بلڈنگ انڈسٹری نے پاکستان کے ساتھ شاہین-3 اور ابابیل سسٹم اور ممکنہ طور پر بڑے نظام کے لیے راکٹ موٹرز ٹیسٹنگ کے لیے کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکی پابندیوں کی زد میں چینی کمپنی ہوبےہواچینگڈا انٹیلی جینٹ اکیوپمنٹ کمپنی، یونیورسل انٹرپرائزز اور شیان لونگڈے ٹیکنالوجی ڈیولپکنٹ کمپنی کے ساتھ ساتھ پاکستان میں قائم انوویٹو اکیوپمنٹ اور ایک چینی شہری بھی آگئے ہیں۔ امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے مذکورہ کمپنیوں اور شہری پر الزام عائد کیا ہے کہ انہوں نے پابندیوں کے باوجود میزائل ٹیکنالوجی آلات منتقل کرلیا ہے۔میتھیو ملر نے کہا کہ آج کی پابندیوں سے یہ آشکار ہوتا ہے کہ امریکا ایٹمی پھیلاؤ اور جہاں کہیں بھی ہونے والی مواد کے منتقلی سے متعلق سرگرمیوں کے خلاف اقدامات جاری رکھے گا۔امریکا نے اکتوبر 2023 میں بھی تین چینی کمپنیوں پر پاکستان کے پروگرام کو مواد بیچنے کے الزام پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔