لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور میں تاجر طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کے قتل میں ملوث شوٹرز نے دوران تفتیش مزید انکشافات کئے ہیں۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ ملزمان نے دوران تفتیش انکشاف کیا کہ جاوید بٹ کو قتل کرنے کے لئے منصوبہ بندی ڈھائی ماہ قبل کی، ملاقات مصعب کے شاہ عالمی میں واقع ڈیرے پرہوئی تھی جہاں جاوید بٹ کوقتل کرنے پر 5،5 لاکھ روپے اور 5،5 مرلے کا گھر دینے کا وعدہ کیاگیا۔
پولیس کے مطابق دونوں شوٹرز الیاس اور اظہر کچھ مقدمات میں ریکارڈ یافتہ ہیں، مصعب سے شوٹرزکی ملاقات قابل اعتماد ملازم عارف نے کرائی تھی، ملاقات میں مصعب، عارف، اظہر اور الیاس شامل تھے جبکہ قتل کے وقت عارف پہلے سے موقع واردات پربھی موجود تھا۔
ملزمان نے انکشاف کیا کہ جاویدبٹ کو قتل کرنے سے پہلے ریکی کے لئے رکشے کا استعمال کرتے رہے، 15روز تک جاوید بٹ کے گھر کے باہرگلی میں سواریوں کے انتظار میں کھڑے ہوکر ریکی کی۔
پولیس کا بتانا ہے کہ شوٹرز تعاقب کرتے ہوئے کینال روڈ پرپہنچے اور سگنل پرگاڑی کھڑی ہوتے ہی فائرنگ کردی۔ پولیس کے مطابق جاوید بٹ کو 2 ستمبر کو قتل کیا گیا اور قتل سے پہلے 28 اگست کو مصعب دبئی فرار ہوگیا تھا۔
واضح رہے امیر مصعب مقتول بالاج کا چھوٹا بھائی اور ٹیپو ٹرکاں والا کا بیٹا ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں لاہور میں امیر بالاج ٹیپو قتل کے نامزد ملزم خواجہ تعریف گلشن عرف طیفی بٹ کے بہنوئی جاوید بٹ کو نامعلوم افراد نے دن دیہاڑے کینال روڈ پر قتل کردیا تھا جس کے بعد پولیس نے ملزمان کو خیبرپختونخوا سے گرفتار کیا تھا۔