اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مجوزہ آئینی ترامیم پر بات چیت کے دوران مسلم لیگ ن نے ہم سے کہا کہ آپ کے ساتھ دھوکا کیا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی جیونیوز کے مطابق ایک انٹرویو میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم سے کہا گیا کہ اپوزیشن نہیں چاہتی کہ ہم صحیح طریقے سے آئین سازی کریں، جس پر انہوں نے مسلم لیگ ن کو کہا کہ ایسا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جے یو آئی اور مولانا فضل الرحمان سے ان کی پارٹی کے تین نسلوں سے تعلقات ہیں، آئین کی حفاظت اور جمہوری نظام میں پیپلز پارٹی کا اتنا ہی کردار ہے جتنا جے یو آئی کا ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ وہ خوف کی سیاست کرتے ہیں نہ مجبوری کی، مولانا فضل الرحمان نے بھی کبھی خوف یا مجبوری کی سیاست نہیں کی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ حکومت آرٹیکل 8 میں ترمیم سے ملٹری کورٹس لگانا چاہ رہی تھی، جے یو آئی کے کامران مرتضیٰ نے کہا کہ آرٹیکل 8 میں ترمیم نہیں ہونی چاہئے، جس پر حکومت سے بات کر کے مجوزہ ترامیم سے آرٹیکل 8 میں ترمیم نکلوادی تھی۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے طے ہوا تھا کہ آئینی ترامیم پر دو دن میں پھر بیٹھیں گے، دو دن گزرنے والے ہیں، پیپلز پارٹی کے نمائندے بتا رہے ہیں کہ جے یو آئی کے نمائندے کامران مرتضی سے رابطہ نہیں ہو رہا۔
اس سے قبل اسلام آباد میں وکلا سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آئینی عدالت کے قیام کی حمایت کی اور کہا کہ آئینی عدالت میثاق جمہوریت کے تحت قائم کی جانی
چاہئے۔