واشنگٹن )ایک امریکی ریاست سامنے آئی ہے جو غیر ملکیوں کو مفت رہائش اور ٹکٹ فراہم کرنے کے لئے منتظر بیٹھی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مقام الاسکا میں دریائے کاپر ڈیلٹا کے قریب ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جس کا نام ’کورڈورا‘ ہے جو ماہی گیری کی انڈسٹری کے حوالے سے مقبول ہے۔ یہاں غیر ملکی دور دور سے الاسکا کی فش پروسیسنگ فیکٹریوں میں ملازمت کیلئے آتے ہیں اور وہ یہاں اپنے ملک سے زیادہ آمدنی حاصل کرتے ہیں۔
مذکورہ قصبے کورڈورا کی آبادی 3 ہزار سے بھی کم ہے لیکن موسم گرما کے آغاز سے ہی یہاں کی تعداد میں تین گنا اضافہ ہوجاتا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق ایڈگر ویگا گارشیا نامی خاتون میکسیکو سے امریکا کے اس قصبے پہنچیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہاں 4 ماہ کام کر کے 27 ہزار امریکی ڈالر یعنی 75 لاکھ پاکستانی روپے سے زائد کمائے جو میکسیکو کی اوسط سالانہ آمدن سے بھی زیادہ ہے۔
یہاں مسائل کیا ہیں؟یہ جگہ مکمل طور پر پرتعیش نہیں۔ سال کے بیشتر حصے میں درجہ حرارت تقریباً صفر ڈگری تک گر جاتا ہے، یہاں تیز بارشوں کے ساتھ برف باری کا سلسلہ بھی جاری رہتا ہے جبکہ دو ماہ کا وقت ایسا ہوتا ہے کہ جس دوران سورج دکھائی ہی نہیں دیتا۔
جیسے ہی یہاں گرمیوں کا آغاز ہوتا ہے مقامی لوگ دریائے کاپر اور اس کے ساحل پر مشہور سالمن اور دیگر مچھلیاں پکڑنا نکل پڑتے ہیں۔
اچھی آمدنی، مفت رہائش اور کھانا:ریاستی لیبر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق الاسکا کی سمندری غذا کی صنعت میں 80 فیصد کارکن غیر ملکی ہیں۔ یہاں کام کرنے والے امریکا کی دوسری ریاستوں سے بھی آتے ہیں لیکن زیادہ تر کا تعلق یوکرین، پیرو، ترکی، فلپائن اور میکسیکو سے ہوتا ہے۔
ان ممالک سے لوگ اچھی تنخواہوں کے حصول اور بہتر کام اور حالات کے سبب اس مقام کا رخ کرتے ہیں جہاں انھیں اپنے ملک کے مقابلے میں زیادہ پیسہ کمانے کا موقع ملتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق وہاں ایک شخص ایک گھنٹے میں 18.06 امریکی ڈالر کماتا ہے اور اگر وہ اوور ٹائم کرے تو یہ کمائی فی گھنٹہ تقریباً 27 ڈالر تک چلی جاتی ہے۔ (الاسکا کا قانون اوور ٹائم تنخواہ میں 50 فیصد اضافے کو لازمی قرار دیتا ہے)۔
مزید برآں یہاں زیادہ تر کمپنیاں اپنے ملازمین کو مفت رہائش اور تین وقت کا کھانا بھی فراہم کرتی ہیں تاکہ انھیں کورڈورا میں اپنے پیسے خرچ کرنے کی ضرورت نہ پڑے۔ اس طرح کمپنیاں ملازمین کو اپنی کمائی ہوئی تمام رقم جمع کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔