والنسیا )سپین کے بادشاہ فیلیپ اور ملکہ لیٹیزیا کو والنسیا کے دورے کے دوران سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا، جہاں حالیہ مہلک سیلابوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ بادشاہ اور ملکہ پیپو رٹا کومٹی سے بھری سڑکوں پر چلتے ہوئے غمزدہ متاثرین کی جانب سے مٹی اور مشروبات کی بوتلوں سے نشانہ بنائے گئے، جہاں 60 سے زائد لوگ جان کی بازی ہار گئے۔
ملکہ لیٹیزیا کے چہرے پر مٹی کے نشانات تھے، جبکہ ان کے ایک محافظ کو بھی ایک چیز لگنے سے چوٹ لگی اور اس کے ماتھےسے خون بہنے لگا۔ مظاہرین نے بادشاہ اور حکومتی اہلکاروں کے خلاف ‘قاتل’ جیسے نعرے لگائے، جس کے بعد پولیس کو مداخلت کرنی پڑی۔
بادشاہ اور ملکہ کی حفاظت کے لیے ان کے محافظوں نے چھتریاں کھولیں، جبکہ مظاہرین نے مٹی پھینکنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ حالات کی سنگینی کے باوجود، بادشاہ اور ملکہ نے متاثرین سے بات چیت کرنے کی کوشش کی۔
یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ عوامی غم و غصہ بحران کی ناقص انتظامی تدابیر پر بڑھتا جا رہا ہے۔ مقامی رضاکاروں نے یہ بھی شکایت کی کہ بادشاہ اور ملکہ کے حفاظتی عملے نے ان کی صفائی کے کام میں رکاوٹ ڈالنے والی سڑکوں کو بند کر دیا، جس سے عوامی احساسات مزید بھڑک اٹھے۔
خیال رہے کہ سپین میں ہفتے کے روز آنے والے سیلابوں کی تباہ کاری کے بعد، 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور متاثرہ علاقوں میں امدادی کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔