پشاور )خیبرپختونخوا حکومت نے قبائلی اضلاع کے مدرسوں میں 300 سے زیادہ آلٹرنیٹ لرننگ پاتھ وے پروگرام(تعلیمی) سینٹرز کھولنے کا اعلان کردیا۔
قبائلی اضلاع میں 70فیصد لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، تعلیمی اداروں سے باہر لاکھوں بچوں کو سکول کے دریچوں تک لاناکے پی حکومت کیلئے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔
دوسری جانب قبائلی اضلاع میں ہونے والی دہشتگردی کے باعث بھی لڑکیوں کے سکولوں کو بہت نقصان پہنچا ہے، ان بچیوں کو زیورِ تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔
اس حوالے سے صوبائی وزیر تعلیم فیصل ترکئی نے کہا کہ اے ایل پی پروگرام کے تحت صوبے کے 27 اضلاع میں 1250 سے زیادہ سینٹرز قائم کئے گئے جہاں 62 ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔
اب کے پی حکومت نے قبائلی اضلاع کے مدرسوں میں 300 سے زیادہ آلٹرنیٹ لرننگ پاتھ وے پروگرام(تعلیمی) سینٹرز کھولنے کا اعلان کردیاہے ، پروگرام کے تحت زیادہ عمر ہونے کے باعث سکولوں میں داخلہ نہ ملنے والے بچوں کو 18 ماہ میں کورسز مکمل کروائے جاتے ہیں۔
کورسز مکمل کرنے والے طلبہ کیلئے نشتر ہال پشاور میں گریجویشن تقریب کا انعقاد کیا گیا جس دوران ایل پی پروگرام کے تحت تعلیم مکمل کرنے والے طلبہ میں اسناد تقسیم کی گئیں۔
اس موقع پر خطاب میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ تعلیم کے فروغ کے لئے تمام اقدامات کئے جارہے ہیں۔